جامع مسجد چقچن امیر کبیر علی ہمدانی کے عظیم روحانی انقلاب کی یادگار ہے جو بلتستان کی ضلع گنگ چھے کے صدر مقام خپلو میں واقع ہے یہ مسجد خانقاہ معلیٰ سرینگر کی طرز پر بنائی گئی ہے مسجد کے مختلف حصوں میں بنے ہوئے بیل بوٹے اور نقش و نگار جن کی واضع کہیں خوبصورت پرندوں کی شکل میں کہیں گل لالہ اور سوسن کی اشکال کے ہے یہ نقش و نگار ایک طرف قدرت کی رنگینیوں کا اظہار ہے تو دوسری طرف انسانوں کو اتفاق واتحاد کی دعوت بھی دیتا ہے اس میں جہاں موج دریا ہفت سر اور ہشت سر کے نقوش نمایاں ہے اور قدیم سوا ستیکا نشان کلاک وائز اور اینٹی کلاک وائز دونوں صورتوں میں پائے جاتے ہے جسے بلتی زبان میں ۔۔یونگ درونگ۔۔ کہتے ہے چھت میں جو خوبصورت ختم بام نصب ہے اس کی وضع قطع آج کے ماہرین کے لئے چیلنج ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 1381 سے قبل اس مسجد کی جگہ بدھ مت کا گومپہ موجود ہوا کرتے تھے حضرت شاہ ہمدان کی تبلیغ سے متاثر ہوکر جب یہاں کی پوری آبادی مسلمان ہوئی تو یہاں مسجد تعمیر کی گئی آج یہ عمارت صرف ایک اہم تاریخی آثار ہے بلکہ اس سے بلتستان کے لوگوں کی دینی عقیدت بھی وابستہ ہے اس پر جو لکڑی استعمال ہوئی وہ پوری ایشیا میں کسی اور مسجد پر خرچ نہیں ہوئی یہ پاکستان کی اہم قومی عمارتوں میں شامل ہے۔
United Kashmir Journal is non profit activities aiming at high lighting human rights issues with special focus on forcibly divided land/people of the State of Jammu Kashmir. We recognise the fact of diverse narratives between people of different cultural entities, a natural aspect of every society. There fore United States of Kashmir in our opinion would be best answer to all diverse narratives; capable of and guarantee for long lasting peace in the region.
Saturday, June 9, 2018
Zahra Batool Balti wrote about ancient mosque in Baltistan on her face book wall which indicate linkage with Shah Hamdan at Srinagar.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment