Monday, July 14, 2025

Blasphemy Business Gang, a Criminal Nexus in Kidnapping and Honey Trapping of young Pakistani belongs to all religions and sects in Pakistan.

 




FIA اور اسپیشل برانچ پنجاب کی تصدیق شدہ رپورٹ: “بلاسفیمی بزنس” کا پردہ فاش کرتی ہے تیار کردہ: اسپیشل برانچ، پنجاب پولیس مرسل: ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس، زلفقار حمید (PSP) پیش کش: ڈائریکٹر FIA اسلام آباد، ڈپٹی ڈائریکٹر FIA لاہور تاریخ: 4 جنوری تا 24 جنوری 2024 رپورٹ نمبر: SR No. 07/2024 درجہ بندی: خفیہ — فوری کارروائی درکار


یہ ایک انٹیلیجنس رپورٹ ہے جو
 اسپیشل برانچ (Special Branch Punjab Police)نے تیار کی
 اور اسے وفاقی ادارے FIA کے سائبر کرائم ونگ (CCW) کو بھیجا گیا
 رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ یہ معاملہ FIA کی سائبر کرائم حدود میں آتا ہے


رپورٹ براہ راست ان افسران کو ارسال کی گئ
ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون
COS to DG FIA (FIA ہیڈکوارٹرز)
ایڈیشنل ڈائریکٹر FIA، لاہور و راولپنڈی
چیف سیکریٹری پنجاب، ہوم سیکریٹری، CM آفس، SSP Law & Order




رپورٹ کا خلاصہ


اسلام آباد اور راولپنڈی میں ایک منظم مذہبی لبادے میں چھپا ہوا گینگ نوجوانوں کو بلاسفیمی کے جھوٹے مقدمات میں پھنساتا 
ہے، FIA سے ان کے خلاف کارروائی کرواتا ہے، اور پیسے بٹورتا ہے۔



مرکزی کردار
• شیراز احمد فاروقی — خود کو TLP کارکن ظاہر کرتا ہے
• راؤ عبدالرّحیم ایڈووکیٹ — مقدمات کے پیچھے قانونی چالیں چلانے والا




ان کا فرنٹ
“لیگل کمیشن آن بلاسفیمی، پاکستان” — جو درحقیقت ایک فریب ہے



طریقہ واردات
واٹس ایپ / فیس بک پر مذہبی ناموں سے گروپس بنائے جاتے ہیں
حساس مواد جان بوجھ کر گروپ میں ڈالا جاتا ہے
نوجوانوں سے تبصرے یا جذباتی ریمارکس لیے جاتے ہیں
اسکرین شاٹ لے کر FIA کو شکایت دی جاتی ہے
لڑکیوں کے ذریعے پہلے “صلح” کی پیشکش، نہ مانی تو FIR


سوشل میڈیا پر استعمال شدہ نام


United Mazhabi Story, Laiba Mazhabi King, Azad Mazhabi Ilam


اہم انکشافات
نوے فیصد سے زائد بلاسفیمی کیسز اسی گینگ سے منسلک
جھوٹی FIRs کی FIA راولپنڈی میں 21درج
دس مقدمات ابھی زیر تفتیش
عبدللہ شاہ اغوا و قتل کیس (2022) میں بھی یہی گینگ کا ملوث ہونا ثابت


تجزیہ


رپورٹ کے مطابق

“یہ لوگ اسلام کے نام پر سادہ نوجوانوں کو پھنساتے ہیں
ان کا مقصد بلیک میلنگ اور رقم کا حصول ہے
اور یہ سب کچھ ممکن ہے FIA کے اندر موجود کچھ عناصر کی ملی بھگت سے۔”
یہ بات بھی کہی گئی
“یہ گروہ ملک میں شدت پسندی، مذہبی انتہا پسندی اور قانون کے ناجائز استعمال کو فروغ دے رہا ہے۔”

سفارشات

ایف آئی اے کو مکمل اختیار کے ساتھ تحقیقات کا حکم دیا جائے
تمام شکایت کنندگان کے موبائل فونز کی فارنزک جانچ کی جائے
ملوث افراد کے خلاف سائبر کرائم، بلیک میلنگ، دھوکہ دہی کے تحت کارروائی ہو


یہ صرف رپورٹس نہیں، عوامی دستاویزات ہیں


یہ وقت ہے کہ ہر باشعور شخص یہ سوال اٹھائے
“کیا ہم ان مظلوم نوجوانوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے؟ یا اس گھناؤنے مذہبی کاروبار کے ساتھ؟
یہ رپورٹ اب صرف انکشاف نہیں، ایک عدالتی دستاویز ہے


یہی وہ FIA رپورٹ ہے جس کی بنیاد پر…



بلاسفیمی کے جھوٹے مقدمات کا شکار نوجوانوں کے خاندان

پاکستان کے وکلا، ایکٹیوسٹ، رائٹرز اور صحافی


اسلام آباد ہائی کورٹ کے آگے جسٹس سردار اعجاز اسحاق کی عدالت میں ایک کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کر رہے ہیں

ایک آزاد عدالتی کمیشن 



اور یہی وجہ ہے کہ


جب سچ بولنا مشکل ہو تو جھوٹ بولنے والے منہ پر الزام لگا دیتے ہیں کہ

“یہ سب بیرونی فنڈنگ پر کام کر رہے ہیں”

“یہ دین کے خلاف ہیں”


“یہ گستاخوں کے حمایتی ہیں”

راؤ عبدالرّحیم گینگ اور اس کا پروپیگنڈا یہی تو کر رہا ہے
کہ جو بھی ان بےگناہ نوجوانوں کی سپورٹ کرے، وہ





غدار ہے
ایجنٹ ے


کسی سازش کا حصہ ہے


لیکن سوال صرف اتنا ہے
جب ہم رائٹرز، ایکٹیوسٹ، وکیل، صحافی، سول سوسائٹی چیختے ہیں کہ

“بلاسفیمی قانون کو ہتھیار بنا دیا گیا ہے”

تو ہمیں جھوٹا، ایجنٹ، دین دشمن قرار دیا جاتا ہے۔
تو اب بتائیں

 اور اسپیشل برانچ کی یہ رپورٹ بھی جھوٹ ہے؟


  کیا ایف آئی اے بھی کسی سازش میں شامل ہے؟ کیا پنجاب پولیس کا ایڈیشن آئی جی اور پنجاب پولیس کے اعلی افسران بھی

اسلام دشمن ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں؟



کیا ایف آئی اے؟ کیا جسٹس سردار اعجاز اسحاق بھی کسی بیرونی سازش کا حصہ ہیں؟




حقیقت یہ ہے

اس قانون کا استعمال اب انصافی نہیں، انتقامی بن چکا ہے۔
جہاں جھوٹے گواہ، جعلی مواد، اور مذہب کا نام لے کر نوجوانوں کی زندگیاں تباہ کی جا رہی ہیں، جس پر نظر ثانی لازم ہے


یہ رپورٹ اس گھناؤنے گینگ کے خلاف ریاستی سطح کا پہلا اعتراف ہے —
جو مذہب کے نام پر کاروبار، بلیک میلنگ، اور انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے۔



از قلم سونیا خان ختک





No comments: