Wednesday, May 11, 2022

میجر گورو آریہ کا انٹرویو پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے بارے میں۔ "سی پیک کو 80 فیصد بند کیا؛ عربوں سے پاکستان کے تعلقات خراب کئے؛ امریکہ سے پاکستان کے تعلقات خراب کئے؛ یہی تین پاکستان کے قریب ترین اتحادی تھے۔ ان حقائق کو سامنے رکھ کر خود خان کے حمایتی فیصلہ کرلیں کے وہ کس کی نوکری کر رہا ہے؟" میرا جواب یہ ہے کے - خان کسی کی نوکری نہیں کررہا، بس وہ زینت امان کی قید سے آزاد نہ ہوسکا! آزادی اور غلامی کی کشمکش ہے۔






میں میجر گورو آریہ کے تجزئے کے ساتھ مکمل طور پر متفق ہوں جو پاکستان کے مفاد کے زاوئے سے کیا گیا ہے لیکن کچھ مزید سوال ہیں جو پاکستان کی اپوزیشن عمران حکومت کو جوابدے بنانے میں ناکام رہی ہے۔

آئی آیس آئی کے اُس وقت کے چیف جنرل حاصم منیر نے عمران خان کو شکایت کی کے کچھ لوگ خاتون اول کے ذریعے حکومتی پالیسیوں اور فیصلہ سازی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں جس کے جواب میں وزیراعظم نے تحقیق کرنے کے بجائے آئی آیس آئی چیف کو ہٹا دیا جو ایک بہت بڑا اسکنڈل تھا جسے اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں اٹھایا نہ ہی حکومتی کرپشن کے خلاف کوئی تحریک چلانے کی کوشش کی تھی۔ 

پاکستان کے قریب ترین اتحادی اور دوست چین، سعودی عرب،  یواے ای، ترکی، یورپ اورامریکہ تھے لیکن عمران خان کی حکومت نے ان سب ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کئے مگر اپوزیشن نہ پارلیمنٹ میں حکومت کو اس سوال پرجوابدے بنا سکی تاکے پارلیمنٹ تحقیق کرتی اورنہ ہی عوام میں سیاسی احتجاج منظم کرسکی۔
 
ہر ملک کوشش کرتا ہے کے اس کا معاشرتی ماحول ملکی اور 
 غیرملکی سرمایاکاری کے لیے پر کشش ہو تاکے ملک کے اندر اور باہر سے سرمایا کاری کا رجحان بڑے جس سے بیروزگاری کا خاتمہ اور خوشحالی کی طرف بڑھا جاسکے مگر پاکستان میں چینی اور ترکی سرمایاکاروں کے خلاف ایسا ماحول بنایا گیا جس کا صاف مطلب یہ تھا کے چینی اور ترکش سرمایا کار تنگ آکر پاکستان چھوڑ کر چلے جایں۔ نہ ہی میڈیہ نے اس پر کوئی سوال آٹھایا اورنہ ہی اپوزیشن  حکومت کو جوابدے بنا سکی۔

تعجب اس بات پر ہے کے جس الزام کا سامنا پی ٹی آئی  کو کرنا چاہے تھا لیکن وہ عدم اعتماد کے بعد بڑے آرام سے امریکہ کا نام لیکر پاکستان کے مجب وطن بنکر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں جبکے حقیقت یہ ہے کے اس قسم کی حکومت پاکستان کی پوری تاریخ میں نہیں آئی تھی جو پاکستان کے وجود کو ہی خطرے میں ڈال چکی ہو مگر پھر بھی نعرے محب وطنی کے لگا کر عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہی ہو۔  


 





No comments: