Friday, April 23, 2021

Point Of View with #ArzooKazmi​ #Pakistan​ #India​ #Corona



اس وڈیو میں ایک مولوی صاحب مسجد کے ممبر سے اپنے سنے والوں کو "جن" کی کہانی سناکر بیوقوف بنارہا ہے۔ جب "جن بھوت" کی بات ہوتی ہے تو مسلمانوں کی مذہبی اکثریت بلخصوص نام نہاد علما ایک دم قران کو پیش کرنا شروع کر دیتے ہیں کے "جن" تو بشک ہیں چونکے قران کہتا ہے کے اللہ نے "جن و انسان" پیدا کئے ہیں۔ 
مسلہ یہ ہے کے جو لوگوں کو علما کے نام سے ہمارے معاشرے میں پہچان ہے، ان کی تعلیم و تربیت مذہبی خدمات کے لیے ہوتی ہے اور وہ فلسفی یا مذہبی اسکالرز نہیں ہوتے۔ قران کی پراری کیا تھی؟ قران کی پراری جیوش/کرسچن مذہبی تاریخ اور مکہ/مدینہ کا سماجی کلچرتھا۔ پراری فلاسفیکل ٹرم ہے جس کا مطلب یہ ہے کے ہر چیز سے پہلے کوئی چیز ہوتی ہے۔ یہ سماجی ضرورت ہے۔ قران نے جیوش/ کرسچن مذہبی تاریخ کی بنیاد پر بات کی نہ کے کسی غیر انسانی یا غیر مادی عمل کو سماجی عمل پر مسلط کیا ہو۔ پراری مطلق سچ نہیں ہوتا بلکے ماحول کا مسلط کردا سچ ہوتا ہے جس طرح ہمیں الف کو الف اور ب کو ب مان کر تعلیم میں آگے بڑھنا ہوتا ہے۔ 
(priori and post priori)   

No comments: