Monday, July 16, 2018

معاشرے میں ساہنسی فکر و نظر کے کلچر کو فروغ دینے کے بجاے نفرت و عقیدہ پرستی کے ماحول کو زندہ رکھنے کی کوشش تباہ کن ہے۔


جو معاشرہ دلیل کو عقیدے کے تابعے، طبیعیات  کےقوانین  کو مابعد الطبیعیات، فطرت کے قوانین کو فوق الفطرہ کی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کریں اور اپنے حواس خمسہ پر اعتبار کرنے کے بجائے  جادوں ٹونے اور غائبانہ  قوتوں پر زیادہ انحصار کرنا شروع کر دے، اس معاشرے کو جہالت جس کی ڈھال عقیدہ پرستی  ہوتی ہے سے نکالنا مشکل ہوتا  ہے۔جس کے سبب غربت، جہالت جس کی ماں اکثر اندھی عقیدہ پرستی ہی ہوتی ہے، سے معاشرے کو بہتر رویہ کے راستے پر ڈالنے کی ساری کوششیں بیکار چلی جاتی ہیں۔ ایسے معاشرے کے افراد کے لوگوں  کونفرت اور انتہاہ پسندی کے راستے پر ڈال کر  پرتشدت گرو کی فوج میں بھرتی کرنا اور انہیں جہادی اور خودکش بمبار کے طور پر استعمال  کرنا بہت آسان ہوجاتا ہے۔

No comments: